یہ دیوانے سے دو چار نظر آ تے ہیں ان میں کچھ صاحب اصرار نظر آتے ہیں تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سوجاتےہیں ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں میرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں کل جسے چھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظر آج وہ رونقِ بازار نظر آتے ہیں حشر میں کون گواہی میری دے گا ساغر سب تمہارے ہی طرف دار نظر آتے ہیں
Thanks
ReplyDelete