شاکر شجاع آبادی کے حوالے سے ایک کڑوا❤
سچ حکومت نے انہیں دو بار تمغہ حسن کارکردگی اور 14 لاکھ نقد دئیے ہیں۔ن لیگ کے دور میں پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے دس لاکھ کی امداد دی جو کہ انکے اکاونٹ میں جمع کروائے گئے تاکہ اس رقم کا منافع انہیں تمام عمر ملتا رہے اور مل رہا ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے 20 ہزار ماہانہ اکادمی آف لیٹرز کی جانب سے 13 ہزار ماہانہ ملتا ہے جناب ضیا شاہد اور روزانی "خبریں" اخبار نے انکی بہت مالی خدمت کی ہے.ہر سرکاری ہسپتال میں ان کے لیے مفت علاج کی سہولت موجود ہے۔ دو NGOs کی طرف سے 50000 ہزار ماہانہ ملتا ہے.
بے شک ایک عظیم شاعر ہیں مگر بڑھاپے میں ان کی اولاد ان کی تذلیل کررہی ہے۔ دوجوان ہٹے کٹے بیٹے اگر موٹر سائکل پہ لٹکانے اور وڈیو بنا کے وائرل کرنے کے بجائے باپ کا خیال رکھیں تو زیادہ بہتر رہتا.
یہ ہے اصل کہانی سرائیکی وسیب کی دھرتی کے عظیم شاعر کی.شہباز شریف کے دور میں بیٹے صاحب کو نائب قاصد کی سرکاری نوکری دی گئی، اس نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ یہ کوئی نوکری ہے.جب کہ صاحبزادے کی تعلیم مڈل تھی صرف حرام منہ لگا ہوا ہے.اور موصوف مرغوں (ککڑوں) کی لڑائی کرواتا ہے اس پر لاکھوں روپے جوا لگاتاہے۔۔۔
یہ تو اس سے پہلے کی رواداد ہے. مگر ابھی جب شاکر شجاع آبادی کی بیماری اور ان کی حالت زار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو بہت سارے سیاستدان، وزیر، ان کی مدد کو آگے آئے. سب سے پہلے بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ سندھ گورنمینٹ ان کے علاج کا خرچہ ادا کریں گی اور یوسف رضا گیلانی کے زریعے ایک ملین روپے مزید امداد بھی بھیج دی
کچھ دن پہلے 5 لاکھ جہانگیر ترین جاکر عیادت کرنے کے وقت دیـے اور 50000 ہزار ماہانہ وظیفہ بھی مقرر کردیا.
اس کے بعد 3 لاکھ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دیـے ہیں اور 36000 ماہانہ وظیفہ بھی مقرر کیا ہے.
مقامی وڈیروں کی جانب سے بھی اب تک لاکھوں کی رقوم شاعر شجاع آبادی کے نکھٹو اور نالائق بیٹے وصول کرچکے ھیں
ان تمام مراعاتوں کے باوجود ان کی حالت عرصہ دراز سے سدھرنے کی بجائے بگڑی ہوئی دیکھی جاتی ہے. اس سب میں قصور کس کا ہے؟
شاکر شجاع آبادی کے دونوں بیٹے جوا، نشے میں لگے ہوئے ہیں. اسی وجہ سرائیکی وسیب کے موجودہ دور کے سب سے عظیم شاعر اپنی زندگی میں عذاب کی زندگی بسر کر رہے ہیں.
No comments:
Post a Comment